إعدادات العرض
”بہت زیادہ لعنت کرنے والے قیامت کے دن گواہی دینے والے نہیں ہوں گے اور نہ ہی شفاعت کرنے والے ہوں گے“۔
”بہت زیادہ لعنت کرنے والے قیامت کے دن گواہی دینے والے نہیں ہوں گے اور نہ ہی شفاعت کرنے والے ہوں گے“۔
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”بہت زیادہ لعنت کرنے والے قیامت کے دن گواہی دینے والے نہیں ہوں گے اور نہ ہی شفاعت کرنے والے ہوں گے“۔
الترجمة
العربية বাংলা Bosanski English Español فارسی Français Bahasa Indonesia Русский Tagalog Türkçe 中文 हिन्दी Tiếng Việt සිංහල Hausa Kurdî Português தமிழ் Kiswahili অসমীয়া ગુજરાતી Nederlands മലയാളം Română Magyar ქართული Moore ไทย Македонски తెలుగు मराठी Українська ਪੰਜਾਬੀ دری አማርኛ Malagasy ភាសាខ្មែរ ಕನ್ನಡ پښتو Svenska Wolof नेपालीالشرح
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا کہ غیر مستحق شخص پر بہت زیادہ لعنت کرنے والا دو سزاؤں کا مستحق ہے: پہلی: وہ قیامت کے دن اس بات کی گواہی نہیں دے گا کہ پچھلی امتوں کو ان کے رسولوں نے اللہ کا پیغام پہنچایا تھا، دنیا میں اس فسق کی وجہ سے اس کی گواہی قبول نہیں کی جائے گی اور اسے اللہ کی راہ میں شہادت نصیب نہیں ہوگی۔ دوسری: قیامت کے دن، جب دوسرے مومن جہنم کے حق دار بن چکے اپنے مومن بھائیوں کے بارے میں سفارش کریں گے، تو وه سفارش نہیں کر سکے گا۔فوائد الحديث
لعنت وملامت کرنا حرام ہے اور کثرت سے لعنت کرنا کبیرہ گناہ ہے۔
اس حدیث میں بیان کی گئی سزا اس شخص کے بارے میں ہے، جو بہ کثرت لعنت کرتا ہو۔ ایک دو بار لعنت کرنے والے کے بارے میں نہیں۔ پھر لعنت کبھی کبھی مباح بھی ہو سکتی ہے۔ یعنی بغیر کسی شخص کی تعیین کے مذموم اوصاف کے حامل لوگوں پر لعنت، جن پر شرعی طور پر لعنت کی گئی ہے۔ جیسے یہود ونصاری پر اللہ کی لعنت ہو، ظالموں پر اللہ کی لعنت ہو، تصویر بنانے والوں پر اللہ کی لعنت ہو، قوم لوط والے عمل میں ملوث ہونے والے پر اللہ کی لعنت ہو، غیراللہ کے لیے جانور ذبح کرنے والے پر اللہ کی لعنت ہو، عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے والے مردوں پر اور مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں پر اللہ کی لعنت ہو، وغیرہ کہنا۔
قیامت کے دن مومنوں کی شفاعت کا اثبات۔
التصنيفات
اخلاق ذمیمہ/ برے اخلاق