إعدادات العرض
جب دو مسلمان آپس ميں ملتے ہیں اور مصافحہ کرتے ہيں، تو ان کے الگ ہونے سے پہلے پہلے ان کو بخش دیا جاتا ہے"۔
جب دو مسلمان آپس ميں ملتے ہیں اور مصافحہ کرتے ہيں، تو ان کے الگ ہونے سے پہلے پہلے ان کو بخش دیا جاتا ہے"۔
براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا ہے: "جب دو مسلمان آپس ميں ملتے ہیں اور مصافحہ کرتے ہيں، تو ان کے الگ ہونے سے پہلے پہلے ان کو بخش دیا جاتا ہے"۔
[صحيح بمجموع طرقه] [رواه أبو داود والترمذي وابن ماجه وأحمد]
الترجمة
العربية বাংলা Bosanski English Español فارسی Français Bahasa Indonesia Русский Tagalog Türkçe 中文 हिन्दी සිංහල ئۇيغۇرچە Hausa Kurdî Português Kiswahili অসমীয়া Tiếng Việt ગુજરાતી Nederlands മലയാളം Română Magyar ქართული Moore ไทย Македонски తెలుగు मराठी ਪੰਜਾਬੀ دری አማርኛ Malagasy Українська ភាសាខ្មែរ ಕನ್ನಡ پښتو Svenska Wolof नेपालीالشرح
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا کہ جب دو مسلمان کسی راستے وغیرہ میں ملتے ہیں، وہ ایک دوسرے کو سلام کرتے ہیں مصافحہ کرتے ہوئے، تو دونوں کے الگ ہونے سے پہلے پہلے ان کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہيں۔ یاد رہے کہ یہاں الگ ہونے سے مراد جسمانی طور پر الگ ہونا بھی ہو سکتا ہے اور مصافحہ سے فارغ ہونا بھی۔فوائد الحديث
ملاقات کے وقت مصافحہ کرنا مستحب عمل ہے اور اس کی ترغیب دى گئى ہے۔
مناوی کہتے ہيں: سنت یہ ہے کہ اگر کوئی عذر نہ ہو تو دائيں ہاتھ کو دائيں ہاتھ پر رکھا جائے۔
سلام کو عام کرنے کی ترغیب اور ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان بھائی سے مصافحہ کرنے کے عظیم اجر و ثواب کا بیان۔
اس حدیث سے حرام مصافحہ مستثنی ہے۔ جیسے کسی اجبنی عورت سے مصافحہ کرنا۔
